کتاب کیسے لکھیں ؟
تحریر :
احسان اللہ کیانی
پہلے ایک زمانہ تھا ،جب کتاب لکھنا پہاڑ سر کرنے کے مترادف تھا ،پہلے کاغذوں پر لکھو پھر انہیں سالوں سنبھال کر رکھو پھر چھاپنے کیلئے وسائل اکٹھے کرو پھر پبلشر کی منتیں کروپھر چھپنے کے بعد اس کو تمام شہروں میں پہنچانے کا بندوبست کرو ۔
یہ انتہائی کٹھن کام تھا ،اس لیےطلباء تو طلباء علماء بھی اس طرف جانے کی ہمت نہیں کرتے تھے ۔
لیکن
اب کتابیں لکھنا بہت آسان ہے ،نہ سنبھالنے کا مسئلہ ہے ،نہ وسائل کی ضرورت ہے اور نہ مختلف شہروں میں پہنچانے کی ٹینشن ہے ۔
آپ نے بس ایک کام کرنا ہے، پورے ہفتے میں صرف ایک قرآن کریم کی آیت کی تفسیر کا مطالعہ کریں، ہفتے بعد آپ نے جتنا بھی مطالعہ کیا ہے،اس کی روشنی میں ایک آیت کی تفسیر لکھیں، اس طرح کچھ عرصے بعد آپ پورے قرآن کریم کی تفاسیر کا مطالعہ بھی کر لیں گے اور پورے قرآن کی تفسیر لکھ بھی لیں گے۔
آپ نے یہ تفسیر کمپیوٹر یا موبائل پر لکھنی ہے اور اسے کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھی شیئر کرتے رہنا ہے، مثلا فیس بک پر ایک پیج بناکر اس پر شیئر کرتے رہنا ہے، سکرین ریکارڈ کرکے اس کی وڈیو بھی یوٹیوب پر اپ لوڈ کی جاسکتی ہیں۔ اس طرح آپ تفسیر کا مطالعہ بھی کرلیں گے، تفسیر لکھ بھی لیں گے اور سینکڑوں لوگ آپ کی تفسیر کا مطالعہ بھی کر لیں گے۔
اب آپ تھوڑی سی محنت مزید کریں، ان آیات کی تفسیر کو پی ڈی ایف کی شکل دیں اور کسی بھی فری ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیں، اس طرح آپ کی کتاب بھی محفوظ ہو جائے گی اور لوگوں تک بھی پہنچ جائے گی ۔
اگر آپ پی ڈی ایف کتاب اپ لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو اس حوالے سے آرکائیو ڈاٹ او آر جی ایک بہترین ویب سائٹ ہے ۔
آپ اسی طرح روزانہ ایک حدیث کی شرح بھی لکھ سکتے ہیں ،ایک فقہی مسئلے کا حل بھی لکھ سکتے ہیں ،ایک اصول کی وضاحت بھی کر سکتے ہیں ، ایک واقعہ اور اس کا سبق لکھ سکتے ہیں، الغرض آپ کی دلچسپی جس موضوع پر ہے ،اس پر اس پر لکھ سکتے ہیں
مجھے امید ہے ،آپ کو میرا مشورہ پسند آئے گا،آپ خود بھی اس پر عمل کریں گے اور دوسروں کو بھی اس پر عمل کی ترغیب دلائیں گے۔
البتہ ایک چیز ضروری ہے کہ آپ نے جو کچھ بھی لکھا ہو، اسے شیئر کرنے سے پہلے ایک مرتبہ ضرور کسی مستند عالم دین کو چیک کروا لیجیے گا تاکہ ثواب کی جگہ یہ لکھنا اور شیئر کرنا گناہِ جاریہ کا باعث نہ بن جائے۔
یہ بھی ضرور پڑھیے
کیا کتاب کے ترجمے پر اعتبار کرنا چاہیے؟
کتاب پڑھنے کی عادت کیسے بنائیں؟
COMMENTS