سوال:
کیا حلال مال سے صدقہ خیرات کیا جائے تو وہ بھی رد ہو سکتا ہے ؟
جواب :
جی ہاں
بالکل رد ہو سکتا ہے
اسی وجہ سے ہر مسلمان کو نیک اعمال کرنے کے بعد بھی ہمیشہ ڈرتے رہنا چاہیے
کیونکہ قرآن کریم میں ہے :
وَ الَّذِیۡنَ یُؤۡتُوۡنَ مَاۤ اٰتَوۡا وَّ قُلُوۡبُہُمۡ وَجِلَۃٌ
ترجمہ:
اور جو لوگ اللہ کی راہ میں دیتے ہیں،جتنا وہ دے سکتے ہیں اور پھر بھی انکے دل ڈرتے رہتے ہیں۔
(یہ سورت المومنون کی آیت نمبر ساٹھ ہے )
اس آیت کی تفسیر جلالین میں اس طرح بیان کی گئی ہے کہ وہ لوگ صدقہ اور نیک اعمال کرتے ہیں اور اسکے بعد بھی ڈرتے رہتے ہیں کہ یہ قبول ہوگا یا نہیں ۔
تفسیر جلالین کی اصل عربی عبارت یہ ہے :
{وَاَلَّذِينَ يُؤْتُونَ} يُعْطُونَ {مَا آتَوْا} أَعْطَوْا مِنْ الصَّدَقَة وَالْأَعْمَال الصَّالِحَة {وَقُلُوبهمْ وَجِلَة} خَائِفَة أَنْ لَا تُقْبَل مِنْهُمْ
از
احسان اللہ کیانی
(یہ تحریر انیس اکتوبر دو ہزار بائیس کو لکھی گئی تھی)
مزید یہ بھی پڑھیے:
COMMENTS