جاوید احمد غامدی صاحب اور جنت کی حور کا نظریہ
سوال :
جاوید احمد غامدی صاحب کہتے ہیں ،حور کسی خاص
مخلوق کا نام نہیں ہے بلکہ یہ دنیا کی بیوی ہی ہوگی، کیا یہ بات درست ہے ؟
جواب :
جاوید احمد غامدی صاحب کی یہ بات بالکل غلط ہے کیونکہ جنت میں تو ہر جنتی کو دو بیویاں ملیں گے۔
حدیث شریف میں ہے:
للرجل من اھل الجنۃ زوجتان من الحور العین
ترجمہ :
جنت میں جانے والے آدمی کو حور عین میں سے دو بیویاں ملیں گی۔
اس حدیث کو امام احمد بن حنبل نے مسند میں روایت کیا ہے۔
کیا غامدی صاحب بتا سکتے ہیں کہ اب جس کی دنیا میں ایک بیوی تھی، اسے جنت میں دوسری کس کی بیوی دی جائے گی۔
اسی طرح کچھ اہل جنت وہ بھی ہوں گے، جنہیں دو سے زیادہ بیویاں دی جائیں گی، مثال کے طور پر جو لوگ راہ خدا میں شہید ہوں گے، انہیں بہتر بیویاں ملیں گی۔
حدیث شریف میں ہے:
للشهيد عند الله ست خصال منھا :ويزوج اثنتين وسبعين زوجة من الحور العين
ترجمہ:
اللہ کے نزدیک شہید کے چھ خصائل ہیں، ان میں سے ایک یہ ہے کہ اس کا نکاح ستر اور دو بہتر حور عین سے کیا جائے گا۔
(یہ حدیث سنن ترمذی میں ہے )
کیا غامدی صاحب بتا سکتے ہیں
بہتر کا عدد پورا کرنے کیلئے شہید لوگوں کو کن کن کی بیویاں دی جائیں گی، آپ قرآن کریم کی اس آیت کوبغور ملاحظہ فرمائیں تو آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ حوردنیاوی بیوی کا نام نہیں ہے۔
قرآن کریم میں ہے:
فِيهِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْهُنَّ
إِنْسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ
ترجمہ:
جنت میں نیچی نگاہ والی (حوریں )ہوں گی ،جن کو
پہلے نہ کسی انسان نے چھوا ہو گا، نہ کسی جن نے
(سورت الرحمن ،آیت نمبر چھپن )
از
احسان اللہ کیانی
آٹھ ۔فروری ۔دو ہزار انیس
مزید یہ بھی دیکھیے:
COMMENTS