سوال:
جو شخص بن بلائے، کسی کھانے کی جگہ مثلا ولیمے وغیرہ میں شریک ہو جائے، شریعت میں اس کا کیا حکم ہے؟
جواب:
حدیث میں اس شخص کو چور اور مال لوٹنے والے سے تشبیہ دی گئی ہے۔
حدیث شریف میں ہے:
ومن دخل على غير دعوة دخل سارقا
وخرج مغيرا
ترجمہ:
جو بغیر بلائے، کسی دعوت میں گیا،
وہ چوروں کی طرح داخل ہوا اور مال لوٹ کر واپس نکلا۔
(سنن ابو داؤد)
اس لیے ہر صورت اس سے بچنا چاہیے کیونکہ اس کی وجہ سے بعض اوقات کھانا کم پڑ جاتا ہے اور بیٹی کی والدین کو مہمانوں کے سامنے شرمندہ ہونا پڑتا ہے، خدارا بیٹی کے والدین کی شرمندگی کا سبب نہ بنیں، بن بلائے مہمان بننے کی عادت سے توبہ کریں، اللہ تعالی ہم سب کو دوسروں کا احساس کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
از
احسان اللہ کیانی
نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھنا کیسا ہے؟
مسجد کی ٹوپی میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟
غیر اللہ سے مدد مانگنا کیسا ہے؟
مزید اسلامی سوالوں کے جوابات یہاں ملاحظہ فرمائیں۔
COMMENTS