سوال:
کیا اسلام کی نظر میں اتفاقا کوئی کام ہوتا ہے ؟
جواب :
اس طرح کے جملے عموما ہمارے معاشرے میں بولے جاتے ہیں جن میں اتفاقا کا لفظ ہوتا ہے
مثلا
میں جا رہا تھا،اتفاقا ایک ایسا شخص ملا ،جس نے مجھے نوکری دلوا دی، آفس جاتے ہوئےاتفاقا بائیک سلپ ہوگئی اور میں کیچڑ میں گر گیا،سارے کپڑے خراب ہوگئے
لیکن
اسلام کی نظر میں کچھ بھی اتفاقا نہیں ہوتا بلکہ سب کچھ اللہ کی طرف سے ہوتا ہے۔
اگر کچھ اچھا ہوتا ہے، تو وہ اللہ کی طرف سے ہم پر احسان ہوتا ہے اور اگر کچھ برا ہوتا ہے،تو وہ ہمارے برے اعمال کی وجہ سے ہوتا ہے،اور ہمیں غلطی کا احساس دلانے کے لیے ہوتا ہے
جیسے کہ قرآن کریم میں ہے
"مَاۤ اَصَابَکَ مِنۡ حَسَنَۃٍ فَمِنَ اللّٰہِ ۫ وَ مَاۤ اَصَابَکَ مِنۡ سَیِّئَۃٍ فَمِنۡ نَّفۡسِکَ”
جب تجھے کوئی بھلائی پہنچے تو (سمجھ کہ) وہ اللہ کی طرف سے ہے اور جب تجھے کوئی برائی پہنچے تو (سمجھ کہ) وہ تیری اپنی طرف سے ہے۔
(النساء:79)
از
احسان اللہ کیانی
مزید یہ بھی پڑھیے:
COMMENTS