ابلیس شیطان کا تعارف :
سوال :
کیا قرآن کریم سے پہلے کسی زبان میں ابلیس کا لفظ استعمال ہوا ہے ؟
جواب :
قرآن کریم سے پہلے دنیا کے کسی ادب میں لفظ ابلیس کا ذکر نہیں ملتا ۔
سوال :
ابلیس کا معنی کیا ہے ؟
جواب :
اس حوالے سے مختلف روایات ہیں: حضرت ابن عباس کےمطابق ابلیس وہ ہے جسے ہر قسم و فلاح سے مایوس و محروم کر دیا گیا ہے جبکہ امام مسعودی کے قول کے مطابق ابلیس وہ ہے جو اللہ کی رحمت سے مایوس ہوگیا.
سوال:
شیطان کے لیے ابلیس کا لفظ کس کس زبان میں استعمال کیا جاتا ہے ؟
جواب:
عربی ،فارسی ،ترکی اور اردو زبان میں۔
سوال:
کیا شیطان کبھی انسانی شکل میں بھی آسکتا ہے ؟
جواب :
جی ہاں، وہ انسانی شکل میں بالکل آسکتا ہے، علامہ ابن سعد نے طبقات میں ایک روایت نقل کی ہے، جس کے مطابق ابلیس ایک نجدی بوڑھے کی شکل میں قریش کے سرداروں کے پاس آیا تھا۔
سوال:
ابلیس کا اصل نام کیا تھا ؟
جواب:
اس کا اصل نام حارث تھا جبکہ کچھ روایات کے مطابق اس کا نام عزازیل تھا۔
سوال:
نافرمانی سے پہلے وہ کس عہدےپر فائز تھا ؟
جواب :
وہ جنت کے خازنوں میں سے ایک خازن تھا ۔
سوال :
کیا شیطان ہر انسان کو اپنے جال میں پھنسا سکتا ہے ؟
جواب :
قرآن کریم کہ مطابق وہ اللہ کیلئے مخلص لوگوں کو اپنے جال میں نہیں پھنسا سکتا ۔
سوال :
شیطان کو جنت سے نکال کر زمین کے کس علاقے میں پھینکا گیا تھا ؟
جواب :
ایک روایت یہ ملتی ہے کہ اسے بیسان کے علاقے میں پھینکا گیا تھا ۔
سوال :
ابلیس کون تھا ؟
جواب :
حضرت ابن عباس فرماتے ہیں، ابلیس فرشتوں کے سرداروں میں سے ایک تھا، آسمان دنیا اور زمین پر اسکی بادشاہت تھی
(تاریخ طبری ،ج۱ )
سوال :
ابلیس جنات میں سے تھا یا فرشتوں میں سے تھا ؟
جواب :
اس حوالے سے مختلف روایات ملتی ہیں حضرت ابن مسعود سے مروی ہے کہ ابلیس فرشتوں کے اس گروہ سے تھا، جن کو جن کہا جاتا ہے، ان کا نام جن اس لیے رکھا گیاتھا کیونکہ وہ جنت کے محافظ اور نگران تھے۔
سوال :
کیا قرآن کریم سے پہلے کسی زبان میں ابلیس کا لفظ استعمال ہوا ہے ؟
جواب :
قرآن کریم سے پہلے دنیا کے کسی ادب میں لفظ ابلیس کا ذکر نہیں ملتا ۔
سوال :
ابلیس کا معنی کیا ہے ؟
جواب :
اس حوالے سے مختلف روایات ہیں: حضرت ابن عباس کےمطابق ابلیس وہ ہے جسے ہر قسم و فلاح سے مایوس و محروم کر دیا گیا ہے جبکہ امام مسعودی کے قول کے مطابق ابلیس وہ ہے جو اللہ کی رحمت سے مایوس ہوگیا.
سوال:
شیطان کے لیے ابلیس کا لفظ کس کس زبان میں استعمال کیا جاتا ہے ؟
جواب:
عربی ،فارسی ،ترکی اور اردو زبان میں۔
سوال:
کیا شیطان کبھی انسانی شکل میں بھی آسکتا ہے ؟
جواب :
جی ہاں، وہ انسانی شکل میں بالکل آسکتا ہے، علامہ ابن سعد نے طبقات میں ایک روایت نقل کی ہے، جس کے مطابق ابلیس ایک نجدی بوڑھے کی شکل میں قریش کے سرداروں کے پاس آیا تھا۔
سوال:
ابلیس کا اصل نام کیا تھا ؟
جواب:
اس کا اصل نام حارث تھا جبکہ کچھ روایات کے مطابق اس کا نام عزازیل تھا۔
سوال:
نافرمانی سے پہلے وہ کس عہدےپر فائز تھا ؟
جواب :
وہ جنت کے خازنوں میں سے ایک خازن تھا ۔
سوال :
کیا شیطان ہر انسان کو اپنے جال میں پھنسا سکتا ہے ؟
جواب :
قرآن کریم کہ مطابق وہ اللہ کیلئے مخلص لوگوں کو اپنے جال میں نہیں پھنسا سکتا ۔
سوال :
شیطان کو جنت سے نکال کر زمین کے کس علاقے میں پھینکا گیا تھا ؟
جواب :
ایک روایت یہ ملتی ہے کہ اسے بیسان کے علاقے میں پھینکا گیا تھا ۔
سوال :
ابلیس کون تھا ؟
جواب :
حضرت ابن عباس فرماتے ہیں، ابلیس فرشتوں کے سرداروں میں سے ایک تھا، آسمان دنیا اور زمین پر اسکی بادشاہت تھی
(تاریخ طبری ،ج۱ )
سوال :
ابلیس جنات میں سے تھا یا فرشتوں میں سے تھا ؟
جواب :
اس حوالے سے مختلف روایات ملتی ہیں حضرت ابن مسعود سے مروی ہے کہ ابلیس فرشتوں کے اس گروہ سے تھا، جن کو جن کہا جاتا ہے، ان کا نام جن اس لیے رکھا گیاتھا کیونکہ وہ جنت کے محافظ اور نگران تھے۔
COMMENTS