شوال کے روزوں سے متعلق چار اہم سوال
سوال : کیا شوال کے روزے رکھنا بدعت یا مکروہ ہیں ؟
جواب: شوال کے روزے رکھنا بدعت یا مکروہ نہیں ہیں۔
سوال: کیا شوال کے روزے رکھنا باعث فضیلت ہے؟
جواب: جی ہاں
شوال کے روزے رکھنا باعث فضیلت ہے کیونکہ حدیث شریف میں ہے:
من صام رمضان ثم أتبعه ستًّا من شوال فذاک صیام الدهر
ترجمہ: جس نے رمضان کے روزے رکھے پھر شوال کے چھ روزے رکھے وہ ایسا ہے جیسا کہ اس نے ہمیشہ روزے رکھے۔
وضاحت: ہر نیکی کا ثواب دس گنا ہوتا ہے، رمضان کے تیس روزے اور شوال کے چھ روزے کل ملا کر چھتیس روزے ہوگئے، ان کا ثواب تین سو ساٹھ روزوں کے برابر ہےتقریبا ایک سال اتنے ہی دنوں کا ہوتا ہے۔
سوال: شوال کے روزے کب سے رکھ سکتے ہیں؟
جواب: عید کے دوسرے دن سے ہی شروع کر سکتے ہیں۔
سوال: کیا شوال کے چھ روزے مسلسل رکھنا ضروری ہے یا الگ الگ بھی رکھ سکتے ہیں؟
جواب: شوال کے روزے مسلسل رکھنا ضروری نہیں ہے الگ الگ بھی رکھ سکتے ہیں۔
COMMENTS