--> تفسیر احسانی قسط نمبر تین

تفسیر احسانی قسط نمبر تین

تفسیر احسانی قسط نمبر تین

حرف ب اورتعدیہ کا معنی :

ب تعدیہ کیلئے بھی استعمال ہوتی ہے ،تعدیہ سے مراد یہ ہے کہ فعل لازم کو حرف ب کے ذریعے فعل متعدی بنا دیا جاتا ہے، فعل لازم کسے کہتے ہیں یہ سمجھ لیجیے۔

فعل لازم کی تعریف:

فعل لازم وہ ہوتا ہے جو فاعل کے ساتھ مل کر بات مکمل کر دیتا ہے، اسے مفعول کی ضرورت نہیں ہوتی ۔

فعل لازم کی مثال

جَاءَ الْحَقُّ
ترجمہ:
حق آیا ۔

فعل متعدی کسے کہتے ہیں ،یہ بھی سمجھ لیجیے ۔

فعل متعدی کی تعریف :

فعل متعدی وہ ہوتا ہے، جو فاعل اور مفعول کے ساتھ مل کر بات مکمل کرتا ہے۔

فعل متعدی کی مثال

خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ
ترجمہ:
اُس نے آسمانوں اور زمین کو بنایا ۔

جیسے حرف ب کے ذریعے فعل لازم کو متعدی بنایا جاتا ہے، ایسے ہی ہمزہ کے ذریعے بھی فعل لازم کو فعل متعدی بنایا جاتا ہے، حرف ب کا تعدیہ بھی ہمزہ ہی کی طرح ہوتا ہے، اس وقت بھی فاعل مفعول بن جاتا ہے۔

ہمزہ کیسے فعل لازم کو فعل متعدی بناتا ہے اور اس وقت کیسے فاعل مفعول بن جاتا ہے ،اس کو مثالوں سے سمجھنے کی کوشش کریں ، ہمارے خیال سے خرج اور اخرج کی مثال بہتر رہے گی۔

خرج اور اخرج کے معنی میں فرق:

خرج ایک فعل لاز م ہے ،اگر خرج کے شروع میں ہمزہ کا اضافہ کر دیا جائےاور اسے اخرج بنا دیا جائے تو یہ فعل لازم سے متعدی ہو جاتا ہے اور اس کا معنی بھی بدل جاتا ہے ۔

خرج کا معنی ہے وہ ایک شخص نکلا اور اخرج کا معنی ہے اسے کسی دوسرےنے نکالا ۔

اب اس کی قرآن کریم سے مثالیں ملاحظہ فرمائیں

سورۃ البقرہ کی آیت نمبر دو سو ترتالیس میں ہے :
أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ خَرَجُوا مِنْ دِيَارِهِمْ وَهُمْ أُلُوفٌ حَذَرَ الْمَوْتِ فَقَالَ لَهُمُ اللَّهُ مُوتُوا ثُمَّ أَحْيَاهُمْ
اس آیت کا ترجمہ یہ ہے :
کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو ہزاروں میں تھے اور (طاعون کی ) موت کے ڈر (کی وجہ ) سے اپنے گھروں سے نکلے تھے ،اللہ تعالی نے ان سے فرمایا ،مر جاؤ،پھر انہیں (اپنے نبی کی دعا کی وجہ سے دوبارہ ) زندہ کر دیا تھا ۔

اس آیت میں خرجوا فعل لازم ہے جس کا معنی ہے: وہ نکلے ۔

اس آیت کا پس منظر خاصا دلچسپ ہے اس لیے اس کو بیان کر دیتے ہیں پھر ہم دوبارہ اپنے اصل موضوع کی طرف چلتے ہیں ،تفسیر جلالین کے مطابق یہ بنی اسرائیل کی قوم تھی ،ان کے علاقے میں طاعون کی وباء آگئی تھی ،یہ اس سے فرار ہو رہے تھے تو اللہ تعالی نے ان سے فرمایا مرجاؤ، یہ مر گئے تو پھر ان کے نبی نے ان کے لیے دعا کی ، انہیں ان کے نبی حضرت حزقیل علیہ السلام کی دعا سے دوبارہ زندہ کر دیا گیا تھا ۔

کرونا کی بیماری اور طاعون کی بیماری میں بہت سی باتیں مشترک ہیں ، لوگ دونوں سے بہت خوفزدہ ہو تے ہیں ،ان دونوں سے فرار کی کوشش کرتے ہیں اوریہ دونوں ہی بظاہر متعدی بیماریاں بھی ہیں ،ہم نے جس وقت یہ تحریر لکھی تو اس وقت کرونا عروج پر تھا، اسی مناسبت سے ہم سے یہ واقعہ بھی بیان کر دیا ہے۔

اب ہم اپنے اصل موضوع کی طرف واپس چلتے ہیں اور آپ کے سامنے قرآن کریم سے اخرج کی مثال پیش کرتے ہیں ۔

سورۃ الاعراف کی آیت نمبر ستائیس میں ہے :
يَابَنِي آدَمَ لَا يَفْتِنَنَّكُمُ الشَّيْطَانُ كَمَا أَخْرَجَ أَبَوَيْكُمْ مِنَ الْجَنَّةِ
اس آیت کا ترجمہ یہ ہے :
اے بنی آدم شیطان تمہیں فتنہ میں نہ مبتلا کر دے جیسا کہ اس نے جنت سے تمہارے والدین کو بھی نکلوا دیا تھا ۔

اس آیت میں اخر ج فعل متعدی استعمال ہوا ہے ،جس کا معنی ہے ،اس ایک نے نکالا ۔

یعنی خرج کا مطلب ہے وہ خود نکلے ،اخرج کا مطلب ہے وہ خود نہیں نکلے بلکہ انہیں کسی دوسرے نے نکالا ہے ۔
اب یقینا آپ کو سمجھ آگئی ہو گی کہ ہمزہ کی وجہ سے فاعل کیسے مفعول بن جاتا ہے ۔

دخل اور ادخل كا معاملہ بھی ایسا ہی ہے ، ہم آپ کی سہولت کیلئے دخل اور ادخل کی مثالیں بھی قرآن کریم سے پیش کر دیتے ہیں تاکہ فرق مزید واضح ہوجائے

دخل اور ادخل کے معنی میں فرق:

دخل فعل لازم ہے اور ادخل فعل متعدی ہے ،دخل کا معنی ہے وہ داخل ہوا،ادخل کا معنی ہے اس نے کسی دوسرے کو داخل کیا۔

دخل کی قرآن کریم سے مثال ملاحظہ فرمائیں

سورۃ نوح آیت نمبر اٹھائیس میں حضرت نوح علیہ السلام کے متعلق ہے کہ انہوں نے یہ دعا مانگی تھی۔
رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِمَنْ دَخَلَ بَيْتِيَ مُؤْمِنًا
اس آیت کا ترجمہ یہ ہے :
اے میرے رب!
مجھے بخش دے ،میرے والدین کو بخش دے اور جو میرے گھر میں حالت ایمان میں داخل ہوا ،اسے بھی بخش دے ۔

اب ادخل کی مثال قرآن کریم سے ملاحظہ فرمائیں :
وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْكِتَابِ آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَكَفَّرْنَا عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلَأَدْخَلْنَاهُمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ
اس آیت کا ترجمہ یہ ہے :
اور اگر اہل کتاب (محمدصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ) ایمان لاتے اور (کفر سے ) بچتے تو ہم ضرور ان کے گناہ بخش دیتے اور ضرور انہیں نعمتوں والی جنت میں داخل کر دیتے۔

آپ نے دخل اور ادخل کا معنوی فرق جان لیا ۔یہاں ایک دوسری بات بھی بڑی قابل توجہ ہے ،اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے ہم آپ کے ذہن کو اس طرف بھی لے جاتے ہیں ۔

اہل کتاب سے متعلق ایک اہم سوال:

اہل کتاب یعنی یہود و نصاری وغیرہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان نہیں لائے تو کیا وہ جنت میں جا سکتے ہیں؟

اگر کوئی آپ سے یہ سوال پوچھے تو آپ اسے جواب میں یہ آیت سنا دیجیے گا ،اسے اسلام کا حقیقی موقف معلوم ہو جائے گا ،آپ بھی اس آیت پر غور کریں ،آپ کو کچھ سوالات کے جوابات خود بخود ہی مل جائیں گے ۔

چلیں ہم واپس اپنے موضوع کی طرف چلتے ہیں ،آپ نے ہمزہ کا تعدیہ تفصیل سے سمجھ لیا ہے ،اب ہم ب کا تعدیہ آپ کو سمجھاتے ہیں ،ذھب ایک فعل لازم ہے ،اس کا معنی ہے وہ گیا ،اگر اس کے ساتھ ب آجائے تو یہ فعل لازم سے متعدی ہو جاتا ہے ،اس کا معنی بھی بدل جاتا ہے ۔

مثلا
ذھب زید کا معنی ہے زید گیا اور ذھب بزید کا مطلب ہے وہ زید کو لے گیا ۔

حرف ب اور ہمزہ کے تعدیہ میں فرق:

بعض علماء کرام نے ایک بڑی دل چسپ بات لکھی ہے ،وہ کہتے ہیں کہ ہمزہ اور ب کے تعدیہ میں ایک فرق ہے ،وہ یہ ہے کہ جب حرف ب کے ذریعے متعدی کیا جائے تو اس وقت فاعل فعل میں مفعول کا مصاحب بن جاتا ہے ،آسان الفاظ میں یوں سمجھ لیں کہ وہ بھی کام میں اس کا ساتھی بن جاتا ہے ۔

جیسے اگر آپ کہتے ہیں ذھبت بزید ۔تو اس صورت میں آپ بھی جانے میں اس کے ساتھ ہیں۔

اس بات کا لطف آپ قرآن کریم کی اس آیت سے اٹھا سکتے ہیں جو نزول قرآن کے حوالے سے ہے ۔
 
سورت الشعراء کی آیت نمبر ایک سو ترانوے میں ہے
نَزَلَ بِهِ الرُّوحُ الْأَمِينُ
اس کا ترجمہ یہ ہے :
اسے روح امین لے کر اترے ۔

فائدہ:
یعنی جبریل نزول میں شریک سفر تھے ۔

اس کا فائدہ آپ کو اس مثال میں بھی صاف نظرا ٓئے گا ،جس میں یوسف علیہ السلام کو کنویں میں پھینکنے کا تذکرہ ہے ،اس وقت ان کے بھائی شریک فعل تھے ۔

سورت یوسف کی آیت نمبر پندرہ میں ہے
فَلَمَّا ذَهَبُوا بِهِ وَأَجْمَعُوا أَنْ يَجْعَلُوهُ فِي غَيَابَتِ الْجُبِّ
اس کا ترجمہ یہ ہے:
پھر جب وہ (سب )بھائی یوسف علیہ السلام کو لے گئے اور انہوں نے عزم مصمم کے ساتھ اجماع کر لیا کہ وہ انہیں گہرے تاریک کنویں میں پھینک دیں گے ۔

لیکن یہاں ایک مسئلہ ہے جس کی وجہ سے کچھ علماء نے لکھا ہے کہ جمہور کا مذہب اس کے خلاف ہے ،وہ یہ لازمی نہیں سمجھتے کہ جب حرف ب سے تعدیہ کیا جائے تو اس وقت فاعل بھی مفعول کا شریک فعل ہو جائے۔

اس کی وجہ ان جیسی آیات ہیں

قرآن کریم میں ہے
ذھب اللہ بنورھم
ترجمہ:
اللہ ان کے نور کے لے گیا ۔

دوسری آیت دیکھیں جو سورت الاسراء کی آیت نمبر ایک ہے :
یہاں بھی بعبدہ کی ب تعدیہ کیلئے ہے

سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَى بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى
اس آیت کا ترجمہ یہ ہے :
پاک ہے وہ ذات جو لے گیا اپنے بندےكو راتوں رات مسجد حرام سے مسجد اقصی تك ۔

یہاں یہ کہا جا سکتا ہے کہ اللہ تعالی کی ذات اس سے منزہ ہے اورباقیوں پر اس قاعدے کا اطلاق ہوتا ہے ،یہ تسلیم کر لینا بھی ٹھیک ہے کہ ہم جمہور کے مذہب پر ہیں اور اس قاعدہ کو تسلیم نہیں کرتے ،علامہ زمخشر ی نے اسے ایک مقام پر ذھب کے متعلق ذکر کیا ہے جبکہ بعض نے اسے مطلقا ہی بیان کیا ہے ،اس پر مزید تحقیق کرنی چاہیے، اس کے اسباب کیا ہیں، میں نے آپ کو ایک راہ دکھا دی ہے۔ 

حرف ب کے مزید معنی کیلئے تفسیر احسانی کی اگلی اقساط دیکھیں

تفسیر احسانی کی تمام اقساط یہاں ملاحظہ فرمائیں ۔

tafseer ehsani qist no 3

COMMENTS

نام

Audio-mp3,2,biography-urdu,2,books-intro,6,current-affairs,2,hadeesurdu,8,islamic-wallpapers,5,mazameen,8,meaning-urdu,3,sawaljawab,56,tafseer-ehsani,10,wazifa-urdu,4,
rtl
item
Info in urdu: تفسیر احسانی قسط نمبر تین
تفسیر احسانی قسط نمبر تین
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEi9CoWJjVYqFgosbCXFvmpK-mZzvyePK4CFzxJD0NuVYOj1YSam0V-zvgvY5eY4Ns-IZd5uPl_xCVcEWjEly0k9TBnEg5uCegVso00ZIH6AnXD6Rjp3OD9-QnhJSNAzVWhZ5Ipzt4oVQzpe6YqLTwYkQ3twojaw1zMJk6FZdMhYRyOKBayIk90xq43i3w/w320-h180/tafseer%20ehsani%20qist%20no%203.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEi9CoWJjVYqFgosbCXFvmpK-mZzvyePK4CFzxJD0NuVYOj1YSam0V-zvgvY5eY4Ns-IZd5uPl_xCVcEWjEly0k9TBnEg5uCegVso00ZIH6AnXD6Rjp3OD9-QnhJSNAzVWhZ5Ipzt4oVQzpe6YqLTwYkQ3twojaw1zMJk6FZdMhYRyOKBayIk90xq43i3w/s72-w320-c-h180/tafseer%20ehsani%20qist%20no%203.jpg
Info in urdu
https://www.ehsanullahkiyani.com/2023/01/tafseer-ehsani-qist-no-3.html
https://www.ehsanullahkiyani.com/
https://www.ehsanullahkiyani.com/
https://www.ehsanullahkiyani.com/2023/01/tafseer-ehsani-qist-no-3.html
true
3608222135359615950
UTF-8
Loaded All Posts Not found any posts VIEW ALL Readmore Reply Cancel reply Delete By Home PAGES POSTS View All RECOMMENDED FOR YOU LABEL ARCHIVE SEARCH ALL POSTS Not found any post match with your request Back Home Sunday Monday Tuesday Wednesday Thursday Friday Saturday Sun Mon Tue Wed Thu Fri Sat January February March April May June July August September October November December Jan Feb Mar Apr May Jun Jul Aug Sep Oct Nov Dec just now 1 minute ago $$1$$ minutes ago 1 hour ago $$1$$ hours ago Yesterday $$1$$ days ago $$1$$ weeks ago more than 5 weeks ago Followers Follow THIS PREMIUM CONTENT IS LOCKED STEP 1: Share to a social network STEP 2: Click the link on your social network Copy All Code Select All Code All codes were copied to your clipboard Can not copy the codes / texts, please press [CTRL]+[C] (or CMD+C with Mac) to copy Table of Content