نماز کی عادت ڈالنے کا طریقہ
تحریر:
احسان اللہ کیانی
نماز کی عادت کیسے ڈالیں ، ہر ایک مسلمان اس کی کوشش کرتا ہے، اس کیلئے مختلف طریقے اختیار کرتا ہے مگر پھرناکام ہو جاتا ہے کیونکہ وہ بعض چیزوں کو نظر انداز کر دیتا ہے، سب سے پہلے تو وہ دو، چار یا چھ دن میں ہی پکا نمازی بننا چاہتا ہے مگر وہ اس بات کو بھول جاتے ہیں کہ عادت چند دنوں میں نہیں بنتی بلکہ اس کیلئے کچھ وقت چاہیے ہوتا ہے،علمائے کرام کہتے ہیں کہ کم از کم چالیس دن میں انسان کسی چیز کا عادی بنتا ہے، اس لیے کم از کم چالیس دن نماز پابندی سے پڑھ کر دیکھیں تو ان شاء اللہ آپ کو اس کی عادت بن جائے گی۔
نماز کی عادت نہ ڈالنے کا دوسرا سبب یہ ہوتا ہے کہ لوگ جب چند دن نماز پڑھ لیتے ہیں اور پھر پہلے جیسا خشوع و خضوع نہیں رہتا ، نماز میں دل نہیں لگتا تو وہ نماز یہ سوچ کر چھوڑ دیتے ہیں کہ ایسی نماز کا کیا فائدہ ،یہ تو فقط ٹھکرانے مارنے کے مترادف ہے حالانکہ یہ بھی ایک شیطانی دھوکہ ہے، ایسے حالات میں بھی نماز نہیں چھوڑنی چاہیے بلکہ نماز کی پابندی کرنی چاہیے کیونکہ اللہ تعالی نے ہم سے دن میں پانچ بار نماز کا مطالبہ کیا ہے، اگر نماز میں دل نہ لگے تو بھی یہ مطالبہ باقی ہے، اس لیے ایسے حالات میں بھی نماز پڑھتے رہیں تو جلد آپ نماز کے عادی بن جائیں گے۔
نماز کے عادی نہ بننے کا ایک سبب یہ بھی ہوتا ہے کہ لوگ با وضو نہیں رہتے اور جب کسی ایسی جگہ پر ہوتے ہیں جہاںوضوکے اسباب نہیں ہوتے تو بہانے سے نماز چھوڑ دیتے ہیں اور یوں ان کی نماز کی عادت ختم ہو جاتی ہے، اگر یہ باوضو ہوتے تو کسی بھی کونے میں کھڑے ہو کر نماز پڑھ لیتے ، چند منٹ کیلئے گاڑی روک کر نماز پڑھ لیتے ۔ اس لیے ہمیشہ باوضو رہنے کی کوشش کریں ، ان شاء اللہ آپ پکے نمازی بن جائیں گے۔
نماز کے عادی نہ بننے کا ایک سبب یہ بھی ہوتا ہے کہ لوگ غلط محافل میں بیٹھتے ہیں ، بے ہودہ باتیں سنتے ہیں ، گناہ بھرے مناظر دیکھتے ہیں ، اس طرح انہیں نماز پڑھنے کا جی نہیں چاہتا ، ایسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ اچھی صحبت میں بیٹھیں ، نیک لوگوں کی صحبت اختیار کریں ، اچھی کتابیں پڑھیں ، اصلاحی بیانات سنیں، ان شاء اللہ وہ نماز کے عادی بن جائیں گے۔
نماز کے عادی نہ بننے کا ایک سبب یہ بھی ہوتا ہے کہ لوگ خود تو نماز پڑھتے ہیں لیکن دوسروں کو اس کی دعوت نہیں دیتے، اگر یہ دوسروں کو بھی اس کی دعوت دیں تو انہیں مجبورا نماز پڑھنی پڑے گی کیونکہ ڈر ہوگا کہ لوگ طعنے دیں گے کہ خود تو پڑھتے نہیں اور ہمیں دعوت دیتے ہو ، اس لیے ضرور لوگوں کو نماز کی دعوت دیں ۔
نماز کے عادی نہ بننے کا ایک سبب یہ ہوتا ہے کہ ہم لوگ با جماعت نماز نہیں پڑھتے بلکہ گھر یاکاروبار میں ہی نماز پڑ ھ لیتے ہیں ، اس سے نقصان یہ ہوتا ہے کہ شیطان پہلے ہماری جماعت چھڑواتا ہے، پھر نفل ، پھر سنتیں اور بالآخر فرض بھی چھوڑوا دیتا ہے، اس لیے اگر آپ نماز کے پکے عادی بننا چاہتے ہیں تو لازما جماعت سے نماز پڑھیں ۔
نماز کے عادی نہ بننے کا ایک سبب یہ ہوتا ہے کہ لوگوں سے توفیق چھن جاتی ہے اور وہ نماز نہیں پڑھ پاتے ، ایسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ خوب اللہ تعالی سے دعا کریں اور اللہ تعالی سے نماز پڑھنے کی توفیق مانگیں ، ان شاء اللہ جلد اس کی توفیق مل جائے گی، اس لیے وظیفے کے طور پر یہ بھی پڑھتے ہیں لا حول ولا قوۃ الا باللہ جس کا مطلب یہ ہے کہ نیکی کرنے کی توفیق اور گناہ سے بچنے کی طاقت صرف اللہ ہی کی طرف سے ہوتی ہے۔
اگر آپ نے ان سب باتوں پر عمل کیا تو ان شاء اللہ آپ نماز کے عادی بن جائیں گے۔
COMMENTS