--> روزے اور رمضان کی فضیلت

روزے اور رمضان کی فضیلت

روزے اور رمضان کی فضیلت احادیث سے

 

احادیث مبارکہ میں روزے اور رمضان کی بہت فضیلت آئی ہے، چند احادیث مبارکہ آپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں، میں حدیث کے ساتھ اس کی مختصر وضاحت بھی لکھ دوں گا یقینا یہ آپ کیلئے مفید ثابت ہوں گی، اگر آپ کو اس سے فائدہ ہو تو میرے لیے اور میرے والدین کیلئے ضرور دعا کیجیےگا۔

 


رمضان کا مہینہ اور مغفرت

حدیث شریف میں ہے:
ان للہ تعالی عند کل فطر عتقاء من النار وذالک فی کل لیلۃ

ترجمہ:

بے شک اللہ تعالی ہر روز افطاری کےو قت لوگوں کو جھنم سے آزاد فرماتا ہے

(ابن ماجہ ،مسند احمد )

 

حدیث کی شرح :

۱۔ رمضان کے مہینے میں ہر روز بخشش ہوتی ہیں یعنی رمضان کےتیسوں دن اہم ہوتے ہیں، ہمیں کسی بھی دن کو معمولی نہیں سمجھنا چاہیے۔

۲۔رمضان میں ہررات بخشش افطاری کے وقت ہوتی ہیں، افطاری کے وقت بخشش کے فیصلے کرنے میں یہ حکمت ہو سکتی ہے کہ جو روزہ دار ہوں گی، ان ہی کی بخشش ہو گی اور جو لوگ روزے نہیں رکھتے، وہ بخشش سے محروم رہ جائیں گے۔

 

 

افطار کے وقت روزہ دار کی دعا قبول ہوتی تھی

حدیث شریف میں ہے: :

ان للصائم عند فطرہ دعوۃ لاترد

روزہ دار کیلئے افطار کے وقت ایک ایسی دعا ہوتی ہے ،جو رد نہیں ہوتی ۔

(سنن ابن ماجہ ،مستدرک )

 

شرح حدیث:

۱۔ یہ کام بھی روزانہ ہوتا ہے ،اس لیے ہمیں ہر روزیہ دعا تو ضرور کرنی چاہیے کہ یا اللہ ہمیں بخشش دے ،تیس دنوں میں سے ایک دن بھی یہ دعا قبول ہو گئی تو ہماری آخرت سنور جائے گی ۔

 

جنت کا ایک دروازہ صرف روزے داروں کیلئے مختص ہے

حدیث شریف میں ہے: :

ان فی الجنۃ بابا ،یقال لہ الریان ،یدخل منہ الصائمون یوم القیامۃ

جنت میں ایک دروازہ ہے جسے ریان کہتے ہیں ،اس دروازے سے قیامت کے دن روزہ دار جنت میں داخل ہوں گے

(بخاری ،مسلم ،مسند احمد )

 

شرح حدیث:

آپ سوچیے روزہ کیسی قیمتی عبادت ہے ،جس کے لیے اللہ تعالی نے جنت کا ایک دروازہ مختص کر دیا ہے،عموما دروازے اہم ترین لوگوں کیلئے مختص کیے جاتے ہیں،روزے دار بھی اللہ تعالی کے نزدیک اہم ترین لوگوں میں سے ہیں،  جنہیں آج کل کی اصطلاح میں ہم وی آئی پی لوگ کہہ سکتے ہیں، اس دروازے سےروزہ داروں کے علاوہ کوئی دوسرا شخص جنت میں داخل نہیں ہو سکے گا۔

حدیث شریف میں ہے:

لایدخل منہ احد غیرھم

اس دروازے سے کوئی دوسراشخص  داخل نہیں ہوگا

(بخاری ،مسلم ،مسند احمد )

جب آخری روزدار اس دروازے سے جنت میں داخل ہو جائے گا ،تو اس دروازے کو ہی بند کر دیا جائے گا

حدیث شریف میں ہے:

حدیث :

فاذادخل آخرھم اغلق

جب آخری روزہ دار جنت میں داخل ہو جائے گا تو باب الریان کو بند کر دیا جائے گا ۔

(سنن نسائی )

اس دروازے سے داخل ہونے والوں کو کیا ملے گا

حدیث شریف میں ہے:

من دخل فیہ شرب ومن شرب لم یظماابدا

جو اس دروازے سے داخل ہو گا ،وہ ایسا مشروب پیے گا ،جس سے اسے کبھی پیاس نہیں لگے گی

(سنن نسائی )

 

 

قیامت کے دن روزے داروں کے لیے خصوصی اعلان ہوگا ۔

حدیث شریف میں ہے:

ینادی یوم القیامۃ :این الصائمون ؟ ھلموا الی باب الریان

قیامت کے دن اعلان ہو گا ،روزے دار کہاں ہیں ،؟ تم سب باب الریان کی طرف آجائو

(اخرجہ الھندی فی کنزالعمال وابن عساکر )

 

شرح حدیث:

۱۔یہ اعلان لوگوں کے سامنے ان کی اہمیت کو ظاہر کرنے کیلئے ہوگا۔

 

روزہ حفاظت کرنے والا ہے۔

حدیث شریف میں ہے:

الصیام جنۃ من النار ،کجنۃ احدکم من القتال ،مالم یخرقھا بکذب اوغیبۃ

روزہ جھنم سے بچانے والی ڈھال ہے ،جیسے جنگ میں ہتھیار سے بچنے کے لیے ڈھال ہوتی ہے ،

جب تک اس ڈھال کو جھوٹ یا غیبت کے ذریعے پھاڑ نہ دیا جائے

(سن نسائی ،سنن ابن ماجۃ ،مسند احمد )

 

شرح حدیث:

۱۔جیسے انسان کے پاس جنگ میں ڈھال ہو تو وہ دشمن کے وار سے بچ جاتا ہے، اسی طرح روزہ بھی اگر صحیح طرح رکھا جائے تو وہ بھی انسان کو نفس و شیطان کے وار سے بچا لیتا ہے، البتہ اگر انسان گناہ کرتا ہے تو یہ ڈھال کمزور ہوتی جاتی ہے اور نفس و شیطان کےو اروں کو مقابلہ نہیں کرسکتی ۔

۲۔روزہ جہنم سے بھی بچانے والا ہےجب تک یہ زبانی اور عملی گناہوں سے پاک ہو ۔

 

روزہ دار کی فضیلت

حدیث شریف میں ہے:

والذی نفس محمد بیدہ ،لخلوف فم الصائم اطیب عند اللہ من ریح المسک

ترجمہ:

اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں محمد ﷺ کی جان ہے ،روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک کستوری کی خوشبو سے زیادہ اچھی ہے

(سنن نسائی )

 

شرح حدیث :

۱۔ ہمیں اگر کسی شخص کے منہ سے بد بو آئے تو ہم اسے پسند نہیں کرتے ،ہونا بھی ایسے ہی چاہیےلیکن اللہ تعالی روزے دار کے منہ کی بو کو بھی اس لیے اہمیت دیتا ہے کیونکہ یہ ایک قربانی دینے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔

 

روزہ اللہ پر یقین کا ذریعہ ہے

حدیث شریف میں ہے:

یقول اللہ عزوجل :انما ترک شھواتہ وطعامہ وشرابہ من اجلی

اللہ تعالی فرماتا ہے :روزہ دار نے صرف میرے لیے اپنی شھوات کو اور کھانے  پینے کو چھوڑ دیا ہے

(صحیح بخاری )

 

شرح حدیث:

۱۔ یہ بات اللہ تعالی فرشتوں کے سامنے فرماتے ہیں، اس میں حکمت یہ ہو سکتی ہے کہ جب اللہ تعالی نے انسانوں کو زمین میں خلیفہ بنانا چاہا تو فرشتوں نے اس پر بظاہر اعتراض کیا تھا تو اللہ تعالی انہیں بتا رہے ہیں کہ دیکھو یہ لوگ کمزور ہیں، بھوک، پیاس اور شہوت انہیں تنگ کردیتی ہے لیکن انہوں نے صرف میرے لیے ان چیزوں کو چھوڑ دیا ہے۔

۲۔ روزہ اللہ پر یقین کا ذریعہ ہے کیونکہ اس میں صرف اللہ تعالی اور آپ ہی جانتے ہیں کہ آپ روزے دار ہیں یا نہیں۔

 

روزہ کی جزا اللہ تعالی دے گا

حدیث شریف میں ہے:

الصیام لی وانا اجزی بہ

روزہ میرے لیے ہے ،اور میں ہی اس کی جزادوں گا

(صحیح بخاری )

 

شرح حدیث:

۱۔روزہ بڑی اخلاص پر مبنی عبادت ہے ،ا سی لیے اللہ تعالی نے فرمایا:میں ہی اس کی جزا دوں گا کیونکہ میرے سوا کوئی نہیں جانتا کہ اس نے روزے میں کتنی تکلیف برداشت کی ہے اور کتنی خواہشات کو قربان کیا ہے۔

۲۔باقی نیکیوں کیلئے قاعدہ یہ ہے کہ ایک نیکی کا ثواب دس سے سات سو گنا تک ملتا ہے، حدیث شریف میں ہے:

کل حسنۃ بعشر امثالھا الی سبعمائۃ ضعف الاالصوم

روزے کے سوا ہر نیکی کا اجر دس سے لے کر سات سو گنا تک ہے

(بخاری ،مسلم ،سنن نسائی )

دوسری حدیث میں کچھ الفاظ کا اضافہ ہے ،جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالی بعض اعمال کا ثواب سات سو گنا سے بھی زیادہ عطا فرماتے ہیں

حدیث شریف میں ہے:

الحسنۃ بعشر امثالھا الی سبعمائۃ ضعف الی ماشاء اللہ

نیکی  کا ثواب  دس گنا سے سات سو گنا تک ہوتا ہے پھر (بعض اوقات اس سے بھی اوپر )جہاں تک اللہ چاہے ،ثواب عطا فرما تا ہے

(بخاری ،نسائی ،ابن ماجہ )

 

روزے دار کے لیے دو خوشیاں ہیں

حدیث شریف میں ہے:

للصائم فرحتان ،یفرحھما :اذا افطر فرح بفطرہ ،واذا لقی ربہ فرح بصومہ

روزہ دار کے لیے دو خوشیاں ہیں ،وہ ان سے خوش ہو گا ،جب وہ افطار کر ے گا تو افطاری سے خوش ہو گااور جب اپنے رب سے ملے گا ،تواپنے روزے (کی جزا)سے خوش ہوگا

(بخاری ،مسلم ،نسائی ،صحیح ابن حبان )

وضاحت :

۱۔افطار سے خوش اس لیے ہوگا کیونکہ انسان کا میلان طبعا اس طرف ہےیا اس لیے وہ خوش ہوگا ،کہ اللہ تعالی نے اسے آج کا روزہ مکمل کرنے کی توفیق عنایت فرمائی ۔

 

 

روزہ وہ عبادت ہے جس میں دکھلاوا نہیں ہے

حدیث شریف میں ہے:

الصیام لا ریاء فیہ

روزے میں ریاکاری نہیں ہے

(ابن ماجہ ،شعب الایمان ،فتح الباری )

 

شرح حدیث:

۱۔ روزے دکھاوے کے طور پر نہیں ہوسکتالیکن اگر کوئی شخص فقط لوگوں کو دکھانے کیلئے خود کو  روزے دار ظاہر کرتا ہے تاکہ لوگ اس کی واہ واہ کریں، اسے بڑا نیک سمجھیں تو یہ شرک کے مترادف ہے، اس حوالے سے حدیث شریف میں ہے:

من صام یرائی فقد اشرک

جس دکھاوے کے لیے روزہ رکھا تو (گویا ) اس نے شرک کیا

(اخرجہ البیھقی )

 

روزہ ایمان کا چوتھائی حصہ ہے

حدیث شریف میں ہے:

الصیام نصف الصبر

روزہ نصف صبر ہے

(ترمذی ،ابن ماجہ )

 

شرح حدیث:

۱۔روزہ نصف صبر ہے اور دوسری حدیث میں ہے کہ صبر نصف ایمان ہے تو اس اعتبار سے روزہ چوتھائی ایمان بنتا ہے۔

 

جسم کی زکوۃ روزہ ہے

حدیث شریف میں ہے:

کل شی زکاۃ ،وزکوۃ الجسد الصوم

ہر شی کی زکوۃ ہے اور جسم کی زکوۃ روزہ ہے

(ابن ماجہ ،طبرانی کبیر )

 

شرح حدیث :

۱۔بعض لوگ صرف اس وجہ سے روزہ نہیں رکھتے کہ ہم کمزور ہو جائیں گے تو انہیں اس حدیث پر غور کرنا چاہیے کہ روزہ جسم کی زکوۃ ہے اور زکوۃ سے کمی نہیں آتی بلکہ اضافہ ہوتا ہے، ایک حدیث میں صراحت کےساتھ یہ ذکر ہے کہ روزہ رکھو ،صحت مند ہو جاؤ گے، میڈیکل صاحب سے بھی روزے رکھنا صحت کیلئے مفید ہے۔

 

روزہ دار کے صبر پر فرشتے دعا کرتے ہیں

حدیث شریف میں ہے:

الصائم اذا اکلت عندہ المفاطر ،صلت علیہ الملائکۃ

جب روزے دار کے سامنے کوئی ایسا  شخص کھاتا ہے ،جس کا اپنا روزہ نہیں ،تو روزہ دار کیلئے فرشتے دعا کرتے ہیں

(ترمذی ،ابن ماجہ)

 

شرح حدیث:

۱۔ انسان بھوکاپیاسا ہوتا ہے تو اس کے سامنے کوئی کھائے پیے تو اس کی بھوک پیاس کی طلب بڑھ جاتی ہے، اس پر بھی روزے دار صبر کرتا ہے تو فرشتے اس کی قربانی کی وجہ سے اس کیلئے دعائیں کرتے ہیں۔

 

روزے بھی قیامت کے دن شفاعت کرے گا

حدیث شریف میں ہے:

الصیام والقرآن یشفعان للعبد یوم القیامۃ

روزہ اور قرآن قیامت کے دن بندے کی شفاعت کریں گے

(مسند احمد ،مستدرک )

 

شرح حدیث :

۱۔ ہمیں قرآن کے ساتھ بھی تعلق بنا کر رکھنا ہے اور روزےکے ساتھ بھی اپنا تعلق بنا کر رکھنا ہے تاکہ یہ قیامت میں ہماری شفاعت کر سکیں۔

روزہ رکھو صحت مند ہو جائو گے

حدیث :

صومو ا تصحوا

روزہ رکھو ،صحت مند ہو جائو گے

(اخرجہ ابن سنی ،وابو نعیم فی الطب )

 

شرح حدیث:

۱۔ اس لیے روزہ رکھتے ہوئے صحت کی پرواہ نہیں کرنی چاہیے،اگر بظاہر کوئی کمی ہوئی بھی تو اللہ تعالی روزے کی برکت سے اس کو پورا کر دے گا البتہ کوئی صحیح عذر ہو تو شریعت میں روزہ چھوڑنے کی بھی اجازت ہے۔

 

روزہ رکھو کیونکہ اس کی مثل کوئی عبادت نہیں

حدیث شریف میں ہے:

علیکم بالصوم لا مثیل لہ

تم روزہ رکھو ،کیونکہ اس کی مثل کوئی (عباد ت) نہیں

(سنن نسائی ،صحیح ابن حبان ،مسند احمد )

 

جس نے روزہ دار کا روزہ افطار کرایا ،اس کے لیے بھی روزہ دار جتنا ہی ثواب ہے

حدیث :

من فطر صائما ،کان لہ مثل اجرہ

جس نے کسی کا روزہ افطار کر ایا ،اس کے لیے بھی اتنا ہی اجر ہو گا

(مسند احمد ،ترمذی )

 

روزےداروں کے لیے اللہ تعالی کا خصوصی دسترخوان

حدیث :

ان للہ تعالی مائدۃ ،علیھا ما لا عین رات ،ولااذن سمعت ،ولاخطر علی قلب بشر ،لایقعد علیھا الا الصائمون

اللہ تعالی کا ایک دسترخوان ہے ،اس پر وہ کچھ ہے ،جو نہ کسی آنکھ نے دیکھا ،نہ کسی کان نے سنا ،اور نہ کسی دل پر ان چیزوں کا کبھی خیال آیا،اس دسترخوان پر روزے داروں کےسوا کوئی نہیں بیٹھے گا

(طبرانی اوسط )

 

جب رمضان آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں

حدیث :

اذا جاء رمضان ،فتحت ابواب الجنۃ ،وغلقت ابواب النار

جب رمضان آتا ہے تو ،جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں ،اور جھنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں ۔

(بخاری ،مسلم )

 

رمضان میں ایک روزہ کا  اجر و ثواب

حدیث :

من صام رمضان ایمان و احتسابا غفرلہ ما تقدم من ذنبہ

جس نے رمضان کا روزہ ایمان اور اللہ کی رضا کے لیے رکھا ،تو اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جائیں گے ۔

(بخاری ،مسلم ،ترمذی ،نسائی ،ابودائود ،ابن ماجہ ،مسند احمد )

 

رمضان کے پہلے دوسرے اور تیسرے عشرے کی فضیلت

حدیث :

اول شھر رمضان رحمۃ ،ووسطہ مغفرۃ ،وآخرہ عتق من النار

ماہ رمضان کا اول رحمت ،وسط مغفرت ،اور آخر جھنم سے آزادی ہے

(اخرجہ ابن ابی الدنیا والخطیب والدیلمی وابن عساکر )

 

رمضان برکت والا مہینہ ہے

حدیث :

شھر رمضان شھر مبارک

رمضان کا مہینہ برکت والا مہینہ ہے

(اخرجہ احمد فی المسند والبیھقی )

 

رمضان بہترین مہینہ ہے

حدیث :

نعم الشھر شھر رمضان

بہترین مہینہ رمضان کا مہینہ ہے

(اخرجہ الخطیب فی تاریخہ ،وابن النجار )

 

اس مہینےمیں ہر رات میں یہ ندا دی جاتی ہے

حدیث :

ھل من مستغفر یغفرلہ ؟

کیا کوئی بخشش طلب کرنے والا ہے جسے بخش دیا جائے ؟

 

ھل من تائب یتاب علیہ ؟

کیا کوئی توبہ کرنے والا ہے ،جس کی توبہ قبول کر لی جائے ؟

 

ھل من داع یستجاب لہ ؟

کیا کوئی دعا مانگنے والا ہے ،جس کی دعا کو قبول کر لیا جائے ۔

 

(اخرجہ الھندی فی کنز العمال ،والبیھقی )

 

تراویح اور روزے سے گناہ کیسے معاف ہوتے ہیں؟

حدیث :

ان اللہ تعالی قد فرض صیام رمضان وسننت لکم قیامہ ،فمن صامہ و قامہ ایمانا واحتسابا خرج من ذنوبہ کیوم ولدتہ امہ

بے شک اللہ تعالی نے اس ماہ کے روزے فرض کیے ہیں ،اور میں نے اس کا قیام (یعنی تراویح ) کو سنت کیا ہے ،پس جس نے اس ماہ کے روزے رکھے اور تراویح پڑھی ،ایمان اور اللہ کی رضا کے لیے ،تو اس کے گناہ اس طرح معاف ہو جائیں گے ،جیسے آج اسے ما ں نے جننا ہو۔

(مسند احمد ،سنن نسائی ،سنن ترمذی )

 

رمضان کی ایک رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے ؟

حدیث :

وفیہ لیلۃ القدر خیر من الف شھر

اور رمضان میں لیلۃ القدر ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے

(مسند احمد ،نسائی )

 

رمضان کو رمضان کیوں کہتے ہیں

حدیث :

انما سمی رمضان لانہ یرمض الذنوب

رمضان کو رمضان اس لیے کہتے ہیں کیونکہ یہ گناہوں کو جلا دیتا ہے

(الدر المنثور ،کنزالعمال ،اتحاف اھل الاسلام بخصوصیات الصیام )

 

صدقہ فطر اور رمضان کا روزہ

حدیث :

شھر رمضان معلق بین السماء والارض ،لایرفع الی اللہ الا بزکاۃ الفطر

رمضان کا مہینہ (اپنی عبادتوں سمیت ) آسمان اور زمین کے درمیان معلق رہتا ہے ،یہ اللہ تعالی کی طرف اسی وقت پہنچتا ہے ،جب صدقہ فطر ادا کر دیا جائے

(اخرجہ ابن شاہین فی الترغیب ،والضیاء والھیثمی فی الاتحاف اھل الاسلام )

 

رمضان اللہ کا مہینہ ہے اور شعبان رسول اللہ کا مہینہ ہے

حدیث :

شھر رمضان شھر اللہ وشھر شعبان شھری

رمضان کا مہینہ اللہ کا مہینہ ہے اور شعبان کا مہینہ میرا مہینہ ہے

(اخرجہ ابن عساکر ،عن عائشۃ رضی اللہ عنھا )

 

شعبان پاک کرنے والا ہے اور رمضان مٹانے والا ہے

حدیث :

شھر شعبان المطھر ورمضان المکفر

شعبان کا مہینہ پاک کرنے والا ہے اور رمضان کا مہینہ مٹانے والا ہے

(ابن عساکر ،عن عائشۃ رضی اللہ عنھا )

یہ مضمون اچھا لگے تو اسے ضرور شیئر کریں، اس میں اگر آپ کوئی مزید اضافہ چاہتے ہیں تو اس کے متعلق بھی بتائیں


کچھ عربی احادیث ہم نے جمع کی تھی یہ بھی ملاحظہ فرمائیں 

جلد ہم ان کا ترجمہ بھی کردیں گے

باب الصیام 

(١ )۔۔۔۔۔۔من صام رمضان ایمانا واحتسابا ،غفرلہ ما تقدم من ذنبہ 

(اخرجہ البخاری ومسلم فی صحیحھما ،وابوداؤ د والنسائی وابن ماجۃ )

(٢ )۔۔۔۔۔۔اذا دخل شھر رمضان ،فتحت ابواب السماء 

(اخرجہ البخاری ومسلم ،عن ابی ہریرۃ )

(٣ )۔۔۔۔۔۔قال اﷲ عزوجل :کل عمل ابن آدم لہ الا الصیام ،فانہ لی وانا اجزی بہ 

(اخرجہ البخاری ومسلم فی صحیحھما ،عن ابی ہریرۃ )

(٤ )۔۔۔۔۔۔والذی نفس محمد بیدہ ! لخلوف فم الصائم ،اطیب عند اﷲ من ریح المسک 

(اخرجہ البخاری ومسلم فی صحیحھما ،والنسائی فی سننہ ،عن ابی ہریرۃ )

( ٥)۔۔۔۔۔۔للصائم فرحتان یفرحھما ،اذا افطر فرح ،واذ لقی ربہ فرح بصومہ 

(اخرجہ البخاری و مسلم فی صحیحھما ،والنسائی فی سننہ)

(٦ )۔۔۔۔۔۔علیک بالصوم فانہ لا عدل لہ 

(اخرجہ النسائی فی سننہ ،واحمد فی مسندہ ،وابن حبان فی صحیحہ )

(٧)۔۔۔۔۔۔الصیام جنۃ وحصن حصین من النار 

(اخرجہ احمد فی مسندہ ،والبیھقی فی شعب الایمان ،والمنذری فی الترغیب )

(٨ )۔۔۔۔۔۔انما الصیام جنۃ یسجن بھا العبد من النار 

(اخرجہ احمد فی مسندہ ،والمنذری فی الترغیب )

(٩ )۔۔۔۔۔۔اذا نسی احدکم فاکل وشرب فلیتم صومہ ،فانما اطعمہ اﷲ وسقاہ 

(اخرجہ البخاری ومسلم فی صحیحھما ،ابن ماجہ فی سننہ ،واحمد فی مسندہ)

(١٠ )۔۔۔۔۔۔لکل شی زکوۃ ،وزکوۃ الجسد الصوم 

(اخرجہ ابن ماجۃ فی سننہ ،والمنذری فی الترغیب و الترھیب )

(١١ )۔۔۔۔۔۔الصیام نصف الصبر 

(اخرجہ ابن ماجۃ فی سننہ ،والمنذری فی الترغیب والترھیب ،والدیلمی فی مسند الفردوس )

(١٢ )۔۔۔۔۔۔الصیام والقرآن یشفعان للعبد یوم القیامۃ 

(اخرجہ احمد فی مسندہ ،والحاکم فی المستدرک ،وابن مبارک فی الزھد ،والمنذری فی الترغیب )

(١٣ )۔۔۔۔۔۔استعینوا بطعام السحر علی صیام النھار 

(اخرجہ ابن ماجہ فی سننہ ،والحاکم فی المستدرک ،وابن خزیمہ فی صحیحہ )

(١٤ )۔۔۔۔۔۔من صام رمضان ثم اتبعہ ستا من شوال ،کان کصیام الدھر 

(اخرجہ مسلم فی صحیحہ ،والترمذی والنسائی فی سننھما ،والمنذری فی الترغیب)

(١٥ )۔۔۔۔۔۔اذا کانت لیلۃ النصف من شعبان ،فقوموا لیلھا وصوموا نھارھا 

(اخرجہ ابن ماجۃ فی سننہ ،والمنذری فی الترغیب )

(١٦ )۔۔۔۔۔۔سئل عن صوم یوم عاشوراء ،فقال یکفرالسنۃ الماضیۃ 

(اخرجہ مسلم فی صحیحہ ،والترمذی وابوداؤد فی سننھما )

(١٧ )۔۔۔۔۔۔سئل عن صوم یوم الاثنین ،فقال :ذالک یوم ولدت فیہ ویوم بعثت او انزل علی فیہ 

(اخرجہ مسلم فی صحیحہ ،واحمد فی مسندہ)

(١٨ )۔۔۔۔۔۔احب ان یعرض عملی وانا صائم 

(اخرجہ الترمذی فی سننہ ،والمنذری فی الترغیب والترھیب )

( ١٩)۔۔۔۔۔۔احب ان یرفع عملی وانا صائم 

(اخرجہ النسائی فی سننہ ،واحمد فی مسندہ )

(٢٠ )۔۔۔۔۔۔اذا دخل رمضان تغیر لونہ وکثرت صلوتہ وابتھل فی الدعا ء واشفق منہ 

(اخرجہ البیھقی فی شعب الایمان ،والسیوطی فی الجامع الصغیر )

(٢١ )۔۔۔۔۔۔قال یوما وحضر رمضان اتاکم رمضان ،شھر برکۃ یغشاکم اﷲ فیہ فینزل الرحمۃ 

(اخرجہ المنذری فی الترغیب والترھیب ،والھیثمی فی مجمع الزوائد )

(٢٢ )۔۔۔۔۔۔الشقی من حرم فیہ ( رمضان )رحمۃ اﷲ 

(اخرجہ المنذری فی الترغیب والترھیب ،والھیثمی فی مجمع الزوائد )

(٢٣ )۔۔۔۔۔۔ذاکر اﷲ فی رمضان مغفور لہ ،وسائل اﷲ فیہ لایخیب 

(اخرجہ الطبرانی فی المعجم الاوسط ،والبیھقی فی شعب الایمان ،والدیلمی فی مسند الفردوس )

(٢٤ )۔۔۔۔۔۔کان النبیؐ یعتکف فی کل رمضان عشرۃ ایام 

(اخرجہ البخاری فی صحیحہ ،وابوداؤد وابن ماجۃ فی سننھما ،واحمد فی مسندہ)

(٢٥ )۔۔۔۔۔۔فلماکان العام الذی قبض فیہ ،اعتکف عشرین یوما 

(اخرجہ البخاری فی صحیحہ ،وابوداؤد والدارمی وابن ماجہ فی سننھم ،واحمد فی مسندہ )

(٢٦ )۔۔۔۔۔۔کان یعتکف العشر الاواخر من رمضان 

(اخرجہ مسلم فی صحیحہ ،وابوداؤد وابن ماجۃ فی سننھما )

(٢٧ )۔۔۔۔۔۔اذا اعتکف ؐ طرح لہ فراشہ او یوضع لہ سریرہ وراء اسطوانۃ التوبۃ

(اخرجہ ابن ماجۃ فی سننہ ،وابن خزیمہ فی صحیحہ ،والطبرانی فی المعجم الاوسط )

(٢٨ )۔۔۔۔۔۔قال فی المعتکف ،وھو یعتکف الذنوب ویجری لہ من الحسنات کعامل الحسنات کلھا 

(اخرجہ ابن ماجۃ فی سننہ والدیلمی فی مسند الفردوس)

(٢٩ )۔۔۔۔۔۔من اعتکف یوما ابتغاء وجہ اﷲ،جعل اﷲ بینہ وبین النار ثلاث خنادق 

(اخرجہ الطبرانی فی المعجم الاوسط ،والمنذری فی الترغیب والترھیب ،والھیثمی فی مجمع الزوائد )

(٣٠ )۔۔۔۔۔۔من اعتکف عشرا فی رمضان ،کان کحجتین وعمرتین 

(اخرجہ الطبرانی فی المعجم الاوسط ،والبیھقی فی شعب الایمان ،والمنذری فی الترغیب والترھیب ،والھیثمی فی مجمع الزوائد )

مزید یہ بھی پڑھیے:

COMMENTS

نام

Audio-mp3,2,biography-urdu,2,books-intro,6,current-affairs,2,hadeesurdu,8,islamic-wallpapers,5,mazameen,8,meaning-urdu,3,sawaljawab,56,tafseer-ehsani,10,wazifa-urdu,4,
rtl
item
Info in urdu: روزے اور رمضان کی فضیلت
روزے اور رمضان کی فضیلت
https://i.ytimg.com/vi/e9LXVWBmRss/hqdefault.jpg
https://i.ytimg.com/vi/e9LXVWBmRss/default.jpg
Info in urdu
https://www.ehsanullahkiyani.com/2022/04/roze-aur-ramzan-ki-fazilat-.html
https://www.ehsanullahkiyani.com/
https://www.ehsanullahkiyani.com/
https://www.ehsanullahkiyani.com/2022/04/roze-aur-ramzan-ki-fazilat-.html
true
3608222135359615950
UTF-8
Loaded All Posts Not found any posts VIEW ALL Readmore Reply Cancel reply Delete By Home PAGES POSTS View All RECOMMENDED FOR YOU LABEL ARCHIVE SEARCH ALL POSTS Not found any post match with your request Back Home Sunday Monday Tuesday Wednesday Thursday Friday Saturday Sun Mon Tue Wed Thu Fri Sat January February March April May June July August September October November December Jan Feb Mar Apr May Jun Jul Aug Sep Oct Nov Dec just now 1 minute ago $$1$$ minutes ago 1 hour ago $$1$$ hours ago Yesterday $$1$$ days ago $$1$$ weeks ago more than 5 weeks ago Followers Follow THIS PREMIUM CONTENT IS LOCKED STEP 1: Share to a social network STEP 2: Click the link on your social network Copy All Code Select All Code All codes were copied to your clipboard Can not copy the codes / texts, please press [CTRL]+[C] (or CMD+C with Mac) to copy Table of Content