سوال:
میں ایک کالج کا سٹوڈنٹ ہوں، میرے کچھ دوست دیگر مذاہب کی کتب پڑھتے ہیں، میں انہیں منع کرتا ہوں تو وہ کہتے ہیں، یہ بھی آسمانی مذاہب ہیں، اس لیے ہم ان کا مطالعہ کرتے ہیں، ساتھ میں وہ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ ان کا مطالعہ کرنے سے اسلام بھی منع نہیں کرتا، برائے مہربانی یہ بتائیں کہ کیا اسلام میں دیگر مذاہب کی کتب پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:
دیگر مذاہب کی کتب کو پڑھنا عام آدمیوں کیلئے جائز نہیں ہے۔
ایک مرتبہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ اہل کتاب سے ایک کتاب نقل کرکے لائے، وہ کتاب کھال میں لپٹی ہوئی تھی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا، عمر یہ تمہارے ہاتھ میں کیا ہے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کی، یارسول اللہ ! یہ ایک کتاب ہے جسے میں اہل کتاب سے نقل کرکے لایا ہوں تاکہ اس کے ذریعے ہمارے علم میں اضافہ ہو، اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا، روای بیان کرتے ہیں کہ غصے کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گال مبارک سرخ ہو گئے تھے۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں ایک شخص حضرت دانیال سے منسوب کوئی کتاب لے آیا، آپ نے اسے کوڑے لگائے اور ساتھ فرمایا، تم نے یہ کتاب خود پڑھی یا کسی کو پڑھائی تو میں تمہیں سخت سزا دوں گا، پھر مذکورہ بالا واقعہ اسے سنایا کہ یہ میں اپنی مرضی سے نہیں کر رہا بلکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ناراضگی کی وجہ سے کر رہا ہوں۔
اسے واقعے کو علامہ خطیب بغدادی نے تقیید العلم میں نقل کیا ہے۔
از
احسان اللہ کیانی
مزید یہ بھی پڑھیے:
COMMENTS